افتخار اجمل صاحب نے جنوری 13 اور جنوری 14 اور پھر زین الدین نے جنوری 14 کو اپنی پوسٹ میں ایک ویب سائٹ کے لنک پر جا کر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کسی قسم کے ووٹ ڈالنے کی تحریک دلائی ہے ۔ اس سلسلے میں‌ چھوٹی سی بات عرض کرنا تھی۔

From Blog

ا۔ اوپر دی گئی ہواز رپورٹ میں آپ اس سائٹ کی تاریخ اجراء دیکھ سکتے ہیں جو 28 دسمبر 2008 ہے یعنی یہ کوئی میعاری اور پہلے سے موجود فورم نہیں۔ 2۔ گوگل ایڈ سینس کے اشہارات کی بھرمار سے آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ سائٹ‌کا اصل مقصد کیا ہے۔ 3۔ اس کے نتائج کسی بھی انٹرنیشنل پول کا حصہ نہیں بنیں گے کیونکہ یہ مکمل فیک سائٹ ہے۔ 4۔ اس طرح کی سائٹس اور ای میل کے وائرل پھیلاؤ کو روکنا زیادہ مناسب ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ ہمارے ووٹ‌ڈالنے کے وزٹ‌کے پیسے گوگل سے کھرے کر کے ہمارے ہی خلاف استعمال کرلیے جائیں۔ 5۔ کسی بھی قسم کے پول میں حصہ لینے سے پہلے اس بات کا اطمینان کرلیں کے آیا جس جگہ آپ ووٹ ڈالنے جارہے ہیں وہ کسی ایسے ادارے کا حصہ ہے جس کے پول نتائج کسی قسم کا اثر پیدا کرسکتے ہیں‌ اگر نہیں تو ویب سائٹ کو سرے سے وزٹ ہی نہ کریں۔ گیلپ، سی این این اور اسطرح کے اداروں یا آپ کے مقامی یا قومی اخبارات و ٹی وی کے پولز یا بین الاقوامی امدادی اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے پولز ہی اصل اور میعاری پولز مانے جاتے ہیں۔ باقی تمام ویب سائٹس اور ای میل جذباتی شدت کا فائدہ اٹھانے کی کوششیں کرتی ہیں اور بس۔

آگے آپ کی مرضی ۔ ذیل میں وہائٹ پیجز کے اڈریس لک اپ کا نتیجہ بھی موجود ہے جس سے سائٹ رجسٹر کرنے والے کا حدود اربعہ بھی معلوم ہوتا ہے جو ہمارے گھر سے چند میل کے فاصلے پر ہے جہاں‌ ایک اسٹار بکس اور چند چھوٹی دکانیں موجود ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر کسی کا خیال ہے کہ اس سائٹ پر ووٹ ڈالنے سے غزہ کے مسلمانوں کی صورت حال میں کوئی بہتری آئے گی تو سو بسم اللہ۔

From Blog