لیجیے جناب۔۔ پاکستان کے عوام آپ کو مبارک ہو۔۔ پچھلے کتنے ہی مہینوں آپ ٹھڈے کھاتے رہے، فوجی حکومت سے محاذ آرائی مول لی، شہروں شہروں قریہ قریہ سر پہ خاک ڈالتے رہے اور آپ یہ سمجھتے رہے کہ عدلیہ کی بحالی کی تحریک چلا رہے ہیں۔۔ دیکھا پھر ہاتھ ہوگیا آپ کے ساتھ۔۔ مجوزہ امیر المومنین کا فرمان ہے کہ پاکستان کی عدالتیں بت خانے ہیں۔۔ گویا آپ جسٹس افتخار کی بحالی کی تحریک نہیں چلارہے تھے بلکہ پجاری پنڈت افتخار کو بت خانے کے اعلی عہدے پر بحال کرانے کے لیے اپنی دنیا تو خراب کر ہی رہے تھے اور ساتھ میں آخرت بھی خراب کر ڈالی۔۔ اعتزاز احسن یہ کیا کروادیا تم نے۔ شعیب صفدر بھائی یار آپ تو چپکے سے بلاگرز کو بتا دیتے کہ بت خانے کی بحالی کی تحریک چل رہی ہے، مسلمان حضرات گھر میں بیٹھیں
اور ہاں ایک اور مبارک باد۔۔ جو لوگ بھی نظام عدل معاہدے سے متفق نہیںہیںانکے لیے عمومی کفر کا فتویٰ دے دیا گیا ہے۔۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو پاکستان ایک اسلامی ملک نہیں رہا۔۔ کم از کم کچھ بڑے شہروں میںتو اچانک سے کافروںکی تعداد مسلمانوں کی تعداد سے کہیںزیادہ ہوگئی چناچہ دارالحرب ٹہرے ہیں۔۔ سوچنے کی بات ہے جن لوگوں کے معاہدے اور خیالات سے متفق نہ ہونا ہی کافر ہونا ٹہرا ان کے جنون سے متفق نہ ہونے والے کے ساتھ کیا سلوک ہوگا۔۔ یہ میرے لیے بھی سوچنے کا مقام ہے اور آپ کے لیے بھی کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو شریعت لے کر آئے تھے وہ ذرا کچھ مختلف تھی۔