یہ دن دیکھنے سے پہلے میں مر کیوں نہ گیا۔۔۔ بڑے دنوں کے بعد افغانستان کے عجیب سے صدر کی دھمکی سن کے مجھے نہ جانے کیوں یہ یاد آگیا۔۔ یعنی اب پاکستان کو یہ دن بھی دیکھنے تھے کے ایک شخص جو اپنے ملک میں چار قدم پیدل نہ چل سکتا ہوں دوسرے ملک وہ بھی پاکستان جو برسوں سے اسکی عوام کا بوجھ اٹھائے اپنے معاشرے کو تباہی کے دہانے تک لے آیا ہے۔ جو اگر افغانستان کو کھانے پینے کی سپلائی روک دے تو کرزئی کو دن میں تارے نظر آجائیں پر چڑھائی کی دھمکی دے رہا ہے ۔۔ اپنے جیلوں‌کی حفاظت ہو نہیں سکتی ۔۔ دوسرے ملکوں پر چڑھائی کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔۔ اور ہمارے وزیر اعظم کا کہنا ہے کے پاکستان پر کسی کو چڑھائی کی اجازت نہیں دیں گے۔۔ یعنی پہلے ہمارے وزیر اعظم کو ایک درخواست آئے گی کہ “‌بخدمت جناب وزیر اعظم ہمیں پاکستان پر حملے کی اجازت مرحمت فرمائی جائے۔ فقط کرزئی“ اور وزیر اعظم کہیں گے۔۔ “آں‌آں ۔۔۔ اجازت نہیں ہے “‌۔

پاکستان کی حکومت کو افغانستان کے صدر کو انکی اوقات اب یاد دلا دینی چاہیے اور کم از کم اتنی عزت کے تو ہم بھی حقدار ہیں کے اتحادی فوجیں یا امریکہ بہادر ہم پر حملہ کریں ۔۔ نہ کے افغانستان کی فوج ۔۔ افغانستان کی فوج ہے کیا؟ شاید افغان ریلوے کے ملازمین کو فوج میں بھرتی کرلیا گیا ہے ۔