اصل فقرہ اتنا ’ہولی‘ نہیں ہے، اچانک کوئی عجیب چیز دیکھ کر عام طور پر امریکیوں کا رد عمل اسی طرح کا ہوتا ہے۔ گائے کا استعمال البتہ محدود ہے، گوبر اور اس سے ملحقہ اعضاء بکثرت استعمال کیے جاتے ہیں آگے آپ سمجھدار ہیں۔ یونہی انٹرنیٹ گردی کرتے ہوئے پاک فیکٹ کی ایک پوسٹ پر نظر پڑی تو ہمارے دہن سے بھی دو لفظی حیرانگی ٹپک پڑی۔
عموماَ نئے لکھنے والے بلاگرز کو پرانے لکھاری مشورہ دیتے ہیں کہ اول تو دوسروں کی تحریروں کے ریفرنس سے کام چلائیں اور اگر مکمل مضمون کا ’چھاپا‘ ضروری ہو تو ماخذ کی پوری تفصیل ضرور لکھیں، لیکن صاحب یہاں تو قیمت سات روپے روزانہ چھپنے والے اخبارات کی ’جسارت‘ کا یہ حال ہے کہ پورا مضمون ’صحافتی‘ آزادی کی صریح تشریح۔ کیا آپ کو بی بی سی کا حوالہ نظر آیا؟ یا جو کچھ انٹرنیٹ پر ہے مال غنیمت ہے؟