میچ دیکھا تو خوشی کا کوئی ٹھکانا نہیں تھا۔ جب پاکستان نے 92 میں ورلڈ کپ جیتا تو میں وہ میچ نہیں دیکھ سکا اور اسکا افسوس مجھے ہر وقت رہتا ہے، پچھلے ورلڈ کپ میں فائنل میں بھارت سے شکست تو بہت بھاری تھی اور اس بار جب ورلڈ کپ جیتا تو مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کس طرح خوشی کا اظہار کروں۔ صبح اخبار پڑھ کر ساری خوشی ہوا ہوگئی کہ دوران جشن بھی ہم نے دو لوگوں کی جان لے لی اور دو درجن افراد زخمی کردیے۔ اگر ورلڈ کپ کی یہی قیمت ہے تو مجھے ورلڈ کپ نہیں چاہیے۔ ہم کس قسم کی قوم ہیں کہ خوشی منانے کے لیے بھی انسانوں کی بلی چڑھاتے ہیں۔۔ تھو۔