گذشتہ دنوں جب آئی فون ایس ڈی کے کو سمجھنا شروع کیا تو سوچا کیوں نا اس کی سمت متعین کر لی جائے تاکہ سیکھنے کے ساتھ ساتھ کوئ ایپ بھی معرض وجود میں آجائے۔ تو فوری خیال ایک آر ایس ایس ریڈر کی طرف گیا کیونکہ اس کے لیے کچھ خاص مہارت درکار نا تھی لیکن ائی فون ڈیویلپمینٹ کے پیچیدہ عمل سے گزرنے کے لیے بہت ضروری تھا کہ ایک ایپ بنا کر اسے ایپ اسٹور میں شامل کیا جائے۔ تو پہلی اردو ایپ آئی فون اردو بلاگ ریڈر کے نام سے ایپ اسٹور میں دستیاب ہے۔
یہ ایپ اردو ٹیک وینس اور اردو ویب سیارہ کی آر ایس ایس فیڈ کو استعمال کرتی ہے اور تازہ شائع ہونے والے بلاگز براہ راست پڑھے جاسکتے ہیں۔ جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا کے یہ ابھی بہت ابتدائی دنوں میں ہے اور اس سے کہیں عمدگی سے آر ایس ایس فیڈز براؤزر میں دیکھی جاسکتی ہیں لیکن آہستہ آہستہ اس ایپ کو بہتر بنا کر اردو بلاگنگ کی تمام ریسورسز تک رسائی کو ممکن بنانا آئندہ کے ورژنز میں شامل ہے۔ اردو ویب کی آر ایس ایس فیڈ کبھی کبھی ایک مقام پر منجمد ہوجاتی ہے جس کے لیے اردو ویب انتظامیہ نے ایٹمز فیڈ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے تو اگلے اپ ڈیٹمیں ایٹمز فیڈ ہی استعمال کی جائے گی تب تک کے لیے ایسے ہی کام چلانا پڑے گا۔


آئی فون پر ایپ بنانے کے لیے آپ کو کئی پیچیدہ مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اور یہ کئی لحاظ سے ایک انتہائی مہنگا سودا بھی ہے جبکہ آپ غیر تجارتی مقاصد کے لیے کام کررہے ہوں۔ ذیل میں ایک سادہ سی فہرست کے ذریعے آئی فون ایپ ڈیویلپمنٹ کے تمام مراحل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
- آئی فون ایس ڈی کے ڈاؤن لوڈ
- آبجیکٹو سی کی بنیادی معلومات -- ساتھ ساتھ آبجیکٹ اورینٹڈ ڈیویلپمنٹ کی سوجھ بوجھ
- ایپ کا بنیادی خاکہ
- آئی فون سیمیولیٹر پر ایپ مکمل کرنا
- آئی فون ڈیویلپر پروگرام کی سبسکرپشن خریدنا جو 99 ڈالرز سالانہ کی بنیاد پر دستیاب ہے اور کارپوریشنز کے لیے 299 ڈالرز سالانہ۔
- سبسکرپشن کے بعد دیویپلمنٹ پروفائلز بنانا تاکہ اپنے ذاتی آئی فون میں ایپ کو اپنے فون پر چلا کر ٹیسٹ کیا جائے۔
- ٹیسٹنگ کے بعد ڈسٹڑیبیوشن پروفائل بنا کر آئی ٹیونز کنیکٹ کی مدد سے اپنی ایپ کو ایپ اسٹور میں منظوری کے لیے اپ لوڈ کرنا۔
ایپل نے آئی فون ایپ کی ماڈیریشن کا ایک بہت پیچیدہ نظام بنا رکھا ہے جو ڈیویلپر کے لیے انتہائی دشوار لیکن صارفین کو اعلی میعار کی ایپ فراہم کرتا ہے۔ مثال کے طور پر مجھے اردو بلاگ ریڈر اپروو کروانے کے لیے دو بار ایپ ڈیٹ کرنا پڑی جس میں پہلی بار ایپ آئیکون کا ایپل کی دی گئی گائیڈ لائن پر پورا نا اترنا تھا اور دوسری بار حیرت انگریز طور پر ایکسیپشن ہینڈلنگ کوڈ کی غیر موجودگی کی بنا پر ایپ کا رد ہونا۔ یہ خیال رہے کے ہر بار اپ ڈیٹ کرنے پر کم از کم دو ہفتے تک آپ کی ایپلیکشن کو اگلے مرحلے میں جانے کا انتظار کرنا پڑتا ہے اس لیے کوشش کریں کے پہلی ہی بار گائیڈ لائنز کے حساب سے ایپ بنائی جائے۔
اگر اس ایپ میں بہتری اور اردو کے حوالے سے کسی ایپ کا خیال آپ کے پاس ہو تو اسے ضرور شیر کریں۔