ایک صاحب ہوتے ہیں عمران رضا۔ انہیں مشہور ہونے کی سوجھی۔۔ سوچا کیا کریں۔۔ کیا شارٹ کٹ اختیار کریں ۔۔ اچانک ان کے ذہن میں مشہور ہونے کا شارٹ کٹ آگیا۔۔ اسلام + پاکستان + مدرسہ = شہرت۔
نہ جانے کہاں سے دو پاکستانی نژاد امریکی ڈھونڈے جو جامعہ بنوریہ میں اپنے والدین اور اپنی مرضی سے تعلیم پارہے تھے۔ ایک کہانی گھڑی اور فلم کو نام دیا “دی کراچی کڈز“۔ سب کچھ درست چل رہا تھا یہاں تک کے ریپپلکن کانگریس مین مائیک مک کال تک اس میں شامل ہوگئے۔ ویسے بھی ٹیکساس ریپبلیکن کے لیے بھی خبروں میں داخل ہونے کا اچھا وقت تھا۔ سب کچھ درست چل رہا تھا۔ فلم آن ایر بھی چلی گئی اور بتانے کی ضرورت نہیں کے فاکس نیوز نے ہمیشہ کی طرح ایک ایک پہلو سے ایسا جائزہ لیا کے بچوں کو خود بھی یقین آگیا ہوگا ہمارے ساتھ کچھ نہ کچھ ضرور ہورہا ہے۔ لیکن سی این این نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔ سی این این نے 30 جولائی کو نیوز چلائی کے فلم میکر نے اس میں غلط بیانی کی ہے اور اس میں ایک بہت بڑا خلا ہے یعنی جس مدرسے کے بارے میں ساری کہانی سنائی جارہی تھی۔ جس کے اسامہ اور طالبان کے ساتھ رشتے ناطے جوڑے جارہے تھے، بچے دراصل اس مدرسے میں تعلیم حاصل ہی نہیں کررہے تھے۔ فلم میکر بنوری ٹاؤن اور جامعہ بنوریہ کی وجہ سے مار کھا گئے۔ تیر تو انہوں نے بڑا تاک کے مارا تھا لیکن نشانہ چوک گیا۔۔ مسئلہ یہاں بھی نہ ہوتا لیکن بے غیرتی کی حدیں جہاں ختم ہوجاتی ہیں وہاں سے “نام نہاد“ روشن خیالوں اور ریپلبکنز کی ہٹ دھرمی شروع ہوتی ہے۔ جھوٹ پکڑا جانے کے باوجود بھی دونوں اپنی بات پر جمے ہوئے ہیں۔۔ یعنی وہ بات ہوگئی کہ “جو جانور آپ دیکھ رہے ہیں ٹھیک ہے اس کے پر نہیں لیکن یہ پرندہ ہے“ اگر مدرسوں میں اصلاحات کے لیے کوئی مثبت تنقید ہوتی تو شاید شہرت بھی ملتی اور بات میں وزن بھی ہوتا۔۔ اب تو بقول میر “اس عاشقی میں عزت سادات بھی گئی“۔